حلقہ ارباب ذوق (گلگت) کی ادبی محفلوں میں شرکت کی بدولت دیامر رائٹرز فورم کے سابق صدر عنایت اُللہ خان شمالی کو دیامر رائٹرز فورم کے تن مردہ میں جان ڈالنے کی تحریک ملی۔اور انجمن فکر و سخن نگر کے بانی صدراسماعیل ناشادکی شعری تشنگی ابتدائی طور پراسی حلقہ ارباب ذوق کے پلیٹ فارم نے دور کی۔بلاخر ان کا اور ان کے احباب کاشعری جنون انجمن فکر و سخن نگر کے قیام پر منتج ہوا۔ ضلع غذر میں بھی حلقہ ارباب ذوق کا قیام عمل میں آچکا ہے۔جسے فعل کرنے کی ضرورت ہے۔اُمید قوی ہے کہ مستقبل قریب میں اس سلسلے میں مذید پیشرفت ہوگی۔اس تنظیم کی کوششوں اور پاکیزہ محافل کے انعقاد کی وجہ سے شعراء کی شہرت وتوقیر میں اضافہ ہوا ہے۔ایک دور وہ تھا جب شعراء کو کوئی قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھتا تھا۔آج صورت حال یہ ہے کہ کوئی بھی محفل خواہ وہ سیاسی ہو یا مذہبی،سماجی ہو یا ثقافتی،شعراء کی سرکت کے بغیر ادھوری ہو تی ہے۔لہذا یہ کہنا بے جانہ ہوگاکہ شعراء کرام کو معاشرے میں ان کا جائز اور باعزت مقام دلانے کاتمام تر سہراحلقہ اربا ب ذوق گلگت کو جاتا ہے۔حاذ ایک غیر سرکاری اور غیر سیاسی تنظیم ہے اور اپنے اہداف کے تعین اوع عمل درآمد کرنے میں خود مختار ہے۔
:اغراض و مقاصد
۔ اپنے اہلیت کو انسانیت اور وطن عزیز کے تحفظ کے لئے بروئے کا ر لانا۔
۔ علا قے میں ادبی، علمی اور تحقیقاتی محافل، مذاکرے، شامِ ملاقات، سیرت اور امن جلسے منعقد کرنا اور پیارو محبت کا پیغام عام کرنا۔
۔ تعمیری ادب کی تخلیق کے ذریعے معا شرے کی اصلاح کرنا۔
۔ شعراء و ادباء کی ادبی کاوشوں کی اشاعت میں مالی امداد فراہم کرنا۔
۔ ملک کی مختلف علاقوں کے درمیان قومی یک جہتی اور فکری مفا ہمت کو فروغ دینے کیلئے بین اللسانی تراجم شائع کرنا ہے۔
۔ ادب کے میدان میں تحقیقاتی منصو بوں کی ترجیحات کا تعین اور مقامی زبانوں پرتحقیق کرنے والے غیر ملکی محققین کو صحیح معلومات فراہم کرنا۔
۔ اکادمی ادبیات اور علاقائی زبانوں کے مراکز کے قیام کے لئے جدوجہد کرنا، اور علاقائی، قومی اور بین الاقوامی ادبی اداروں سے ادبی رشتے قائم کرنا۔
۔ اُردو زبان اور علاقائی زبانوں میں معیاری علمی و ادبی رسالوں،کتابوں، اخبارات اور دیگر تحریروں کا اجر۱ء کرنا۔
۔ محدود مالی وسائل رکھنے والے ادیبوں اور شاعروں کی مالی اعانت کے لئے جدو جہد کرنااور اہل قلم کے مفادات کے تحفظ کے لئے حکومت کو تجاویز دینا۔
۔ علم و ادب کے متعلق بین الاقوامی اجتماعات میں شرکت اور غیر ملکی دوروں کے لئے اہل قلم کو مواقع فراہم کرنااور مختلف اُمور میں نامزدگیوں کے لئے حکومت کو تجاویز پیش کرنا ہے۔
۔ علا قے سے مذہبی،لسانی اور رنگ و نسل کی بنیادپر پھیلی ہوئی نفرت ختم کرنے کے لئے باہمی ہم آہنگی پیدا کرنے کی کو شش کرنا۔
۔ لوگوں میں احترام انسانیت کا شعور اور بلا لحاظ مذہب و رنگ و نسل سماجی بہبود اور انسانی خدمت کا جذبہ پیدا کرنااور بنی نوع انسان کی فلاع و بہبود کے امور پر بھر پور توجہ دینا۔
: مستقبل کے منصوبے
۔۱ ۔اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے جدوجہد کرنا۔
۔۲. ادب و ثقافت کے فروغ کے لئے کوشاں رہنا۔
۔۱ ۔اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے جدوجہد کرنا۔
۔۲. ادب و ثقافت کے فروغ کے لئے کوشاں رہنا۔